درو دیوار سے لپٹی مری یادیں ہوں گی
♥♥♥♥♥
اپنی تقدیر میں بھی ایسی کئی راتیں ہوں گی
ساری رات آپ سے بس پیار کی باتیں ہوں گی
تری آنکھوں سے مرا پیار چھلکتا ہوگا
اور کشادہ تری خاطر مری باہیں ہوں گی
ساتھ چلنا ہے تو پھر سونچ سمجھ کر چلنا
بڑی دشوار صنم عشق کی راہیں ہوں گی
لوٹ آ اب تو ائے پردیس میں رہنے والے
راہ تکتی تری، ممتا کی نگاہیں ہوں گی
جس نے اشفاق، بھگت، ٹیپو، و گاندھی کو جنا
کیسی باحصلہ، پاکیزہ وہ مائیں ہوں گی
پاسباں عدل کے اب کچھ نہیں بولیں گے کیا
بے قصوروں کو فقط اب کیا سزائیں ہوں گی
یہ تو طئے ہے کہ کبھی ہم نہیں ہوں گے لیکن
در و دیوار سے لپٹی مری یادیں ہوں گی
آپ نے بھی کوئی کام اچھا کیا ہوگا تو فیضی
فاتحہ ہوگا نیاز ہوگی دعائیں ہوں گی
♥♥♥♥♥
آپ کا: فراز فیضی..٩٣٢٦١٨٧٥١٦
کشن گنج بہار
Faraz Faizi
03-Nov-2021 10:11 AM
Shukriya Saai♥♥♥
Reply
آسی عباد الرحمٰن وانی
03-Nov-2021 09:52 AM
Bht khoob pyaare ❤️❤️❤️
Reply